کامیاب سرمایہ کاری کے 6 اصول

مصنف: اعجاز عالم | موضوع: مالی معاملات


ہر سرمایہ کاری کا مقصد صرف ایک ہی ہوتا ہے کہ اپنی دولت میں اضافہ کیا جائے۔منجھے ہوئے سرمایہ کار بھی اس بات سے اتفاق کریں گے کہ سرمایہ کاری میں جہاں بہت فائدہ ہوتا ہے وہاں اس میں نقصان کے عنصر کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔اس کی وجہ یہ ہے کہ سرمایہ کاری میں بینک میں محفوظ پڑے ہوئے سرمائے کو نکال کر اسے کام میں لگانا ہوتا ہے، جہاں اس سرمائے کو دنیا کے حوادث اور تھپیڑوں کا سامنا کر نا ہوتا ہے۔

سمجھدار لوگ کہیں بھی سرمایہ کاری کرنے سے پہلے اچھی طرح سوچتے اور سمجھتے ہیں۔ وہ ہر کام کے متعلق درست اور مکمل منصوبہ بندی کرتے ہیں اور اچھی طرح مطمئن ہونے کے بعد ہی اپنے سرمائے کو استعمال کرتے ہیں۔ اچھی اور کامیاب سرمایہ کاری کے چند بنیادی اصول ہوتے ہیں جن کو مدنظر رکھ کر آپ کامیاب سرمایہ کار بن سکتے ہیں۔

ا۔ مکمل معلومات حاصل کیجئے

آپ جس کام یا منصوبے پر سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں اس کے متعلق مکمل معلومات حاصل کیجئے۔ وہ سرمایہ کاری چاہے ریئل اسٹیٹ، فارن کرنسی، سٹاک مارکیٹ میں ہو یا گورنمنٹ کی اسکیموں میں، آپکو اس کے متعلق ہر پہلو سے واقفیت ہونی چاہئیے۔ جتنی زیادہ معلومات آپ کو ہو گی آپ اتنے ہی پراعتماد ہو کر بہتر فیصلہ کرنے کی پوزیشن میں ہوں گے۔

ب۔ درست موقع کی تلاش

آپ کے ارد گرد سرمایہ کاری کے بہت سے مواقع ہوتے ہیں جن سے آپ صرف اسی وقت فائدہ اٹھا سکتے ہیں جب آپ نے اس میں درست موقع پر سرمایہ کاری کی ہو۔ مثلاً پراپرٹی یا سٹاک مارکیٹ میں اس وقت سرمایہ کاری منافع بخش ثابت ہوتی ہے جب ان کی قیمتیں نچلی سطح پر ہوں۔ درست موقع کو پہچاننا اور اپنے سرمائے کو کام میں لگانا ہی منافع بخش ثابت ہوتا ہے۔ اس کے لیے آپ کو مارکیٹ کے حالات سے ہر وقت باخبر رہنا ہوتا ہے اور مناسب موقع دیکھتے ہی تیز اور درست فیصلہ کرنا ہوتا ہے۔

ج۔ برے حالت کے لیے تیاری

کسی سیانے کا قول ہے کہ 'امید اچھی رکھیں لیکن برے حالات کے لیے بھی خود کو تیار رکھیں'۔ آپ کو حد درجے کی رجائیت پسندی یا قنوطیت سے دور رہنا چاہئیے۔ یعنی کہ آپ ہر چیز کے صرف اچھے پہلو پر ہی اپنی نظر مرکوز رکھیں اور نہ ہی ہر وقت مایوسی کا شکار رہیں۔ ہر حال میں اعتدال کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں۔ اسکا حل یہ ہے کہ آپ اپنی سرمایہ کاری میں متوقع برے حالات کا بغور جائزہ لیں اور پھر انکا حل سوچیں۔ اس طرح آپ بے خبری کا شکار نہیں ہوں گے۔ اور اگر کبھی برے حالات پیدا ہو جائیں تو آپ کے پاس انکا حل پہلے سے موجود ہو گا۔

د۔ نقصان اٹھانے کی اہلیت کا جائزہ

کسی بھی کام میں سرمایہ کاری کرنے سے پہلے اپنی مالی حیثیت کا اچھی طرح جائزہ لیجئے کہ آپ میں کتنا نقصان اٹھانے کی سکت ہے۔ مثال کے طور پر اگر آپ کہیں 10 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری کرتے ہیں اور آپ 2لاکھ کا نقصان برداشت کر سکتے ہیں تو ایسی صورت میں اپنے 8 لاکھ کو بچا لیں اور خود کو مزید نقصان یا پریشانی میں نہ ڈالیں۔ یاد رہے کہ سرمایہ کاری میں کسی نہ کسی حد تک نقصان کا اندیشہ ہوتا ہے، کسی کام میں زیادہ اور کسی کام میں کم مثلاً سٹاک مارکیٹ میں بہت زیادہ لیکن اس کے ساتھ ساتھ نفع کی توقع بھی زیادہ ہوتی ہے لیکن پراپرٹی میں کم نقصان کا اندیشہ ہے۔ اس لیے اپنی نقصان اٹھانے کی اہلیت کو مدنظر رکھ کر ہی سرمایہ کاری کی قسم کا انتخاب کرنا چاہئے۔

ع۔ غلط فیصلے پر سرمایہ کاری ختم کرنا

آپ نے خوب محنت سے کسی جگہ سرمایہ کاری کرنے کے متعلق معلومات حاصل کی لیکن کچھ ناگزیر وجوہات کی بنا پر حالات و واقعات آپ کے اندازے کے مطابق نہیں رہے اور آپکی سرمایہ کاری آپکو نقصان دینا شروع ہو گئی۔ ایسی حالت میں گھبرائیے نہیں بلکہ سکون اور ٹھنڈے دماغ سے فیصلہ کیجئے۔ یاد رکھئیے کہ انتہائی تجربے کار اور منجھے ہوئے سرمایہ کار بھی کبھی نہ کبھی نقصان اٹھاتے ہیں۔اسکے لیے اپنے انویسٹمنٹ پلان میں پہلے سے گنجائش رکھیئے اور سرمایہ کاری ختم کرنے میں بالکل بھی عار یا شرمندگی محسوس نہ کیجئے۔ آپ کو دوبارہ اس بھی بہتر مواقع میسر آ جائیں گے جن سے آپ اپنا نقصان پورا کر سکتے ہیں۔

غ۔ منافع حاصل کرنے کا درست وقت

آپ نے کسی جگہ سرمایہ کاری کی اور حالات آپکی توقع کے مطابق رہے اور آپ کی خریدی ہوئی چیز کی مالیت میں خاطر خواہ اضافہ ہو چکا ہے، اب کیا کریں؟ یہ ممکن ہے اپنے سرمائے میں اضافہ دیکھ کر آپ میں 'لالچ' کا عنصر پیدا ہو جائے اور آپ سوچنا شروع کر دیں کہ اگر میں کچھ عرصہ مزید انتظار کر لوں تو میرے سرمائے میں مزید اضافہ بھی ممکن ہے۔۔۔۔۔

بہرحال یہ آپ پر منحصر ہے لیکن دانشمندی یہی ہے کہ اپنا منافع گھر لے آئیں۔ آپکو مزید سرمایہ کاری کے بہت سے مواقع ملیں گے۔ لیکن اگر آپ سو فیصد پراعتماد ہوں تو مزید کچھ عرصہ انتطار کرنے میں کوئی حرج بھی نہیں۔ ایسی صورت میں آپ کو چاہئے کہ اپنی نقصان برداشت کرنے کی حد کو کچھ کم کر لیں۔ یعنی کہ اگر آپکے دس لاکھ بڑھ کر 14 لاکھ ہو گئے ہوں تو آپ نقصان کی 2 لاکھ کی حد کو کم کر کے 1 لاکھ کر دیں تاکہ 3 لاکھ منافع محفوظ ہو سکے۔

ل۔ آخری بات

مندرجہ بالا باتوں کے علاوہ بھی آپ نے مالی نظم و ضبط کے مرجہ اصولوں کو مدنظر رکھنا ہے۔ آگر آپ سمجھداری اور دانشمندی سے سرمایہ کاری کے متعلق کوئی قدم اٹھائیں گے تو یقیناً آپکے سرمائے میں بے پناہ اضافہ ممکن ہے۔ ہر شخص کی نقصان برداشت کرنے کی سکت اور سرمایہ کاری کا رحجان مختلف ہوتا ہے۔ اس لیے آپ اپنے حالات اور ذہن کے مطابق فیلڈ منتخب کریں تاکہ آپ نقصان اور پریشانیوں سے خود کو بچا سکیں۔

Share