بجلی کی بچت کے کارآمد طریقے

مصنف: اعجاز عالم | موضوع: مالی معاملات


آجکل کے مہنگائی کے دور میں بجٹ کا زیادہ حصہ یوٹیلیٹی بلوں کی نذر ہو جاتا ہے۔ اس کے علاوہ مختلف اقسام کے ٹیکسوں اور بجلی کی قیمتوں میں آئے روز اضافے نے عام آدمی کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے۔ ان تمام چیزوں سے چھٹکارا تو ممکن نہیں لیکن تھوڑی سی دانشمندی کا مظاہرہ کر کے آپ بجلی کے بلوں میں خاطر خواہ کمی ضرور کر سکتے ہیں۔ اس ضمن میں چند ہدایات پیش خدمت ہیں۔

٭ کمرے سے باہر جاتے ہوئے لائیٹ آف کرنا نہ بھولیئے اور گھر کے تمام افراد کو بھی اس کا عادی بنائیے۔

٭ ٹی وی، ریڈیو اور کیسٹ پلئیر وغیرہ صرف اسی وقت استعمال کریں جب آپ اس طرف متوجہ ہوں۔بعض خواتین کی عادت ہوتی ہے کہ وہ کچن میں کام کرتے ہوئے ٹی وی یا ٹیپ چلا دیتی ہیں، اس عادت سے پرہیز بہتر ہے، ہاں جب بالکل فارغ ہوں تو پھر ضرور کانے سنیں۔

٭ جس جگہ زیادہ روشنی کی ضرورت ہو وہاں چھوٹے دو یا تین بلبوں کی بجائے ایک بڑا بلب بہتر ہے۔

٭ بلبوں کے ساتھ سفید شیڈ استعمال کیا جائے تو اسکی ریفلیکشن سے روشنی میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

٭ گھر کے تمام افراد خصوصاً بچوں کی تربیت کی جائے کہ وہ کمرے سے باہر جاتے ہوئے لائیٹ آف کرنے کی عادت ڈالیں۔ اکثر بچے باتھ روم سے نکلتے وقت لائیٹ آف نہیں کرتے، ان کو سمجھائیے اور اسکے فائدے بتائیں۔

٭ واشنگ مشین صرف اسی وقت استعمال کریں جب آپ کے پاس پورا لوڈ ہو۔ ایک دو کپڑے ہاتھوں سے بھی دھوئے جا سکتے ہیں۔

٭ اگر گھر میں اے سی لگانا مقصود ہو تو کوشش کریں کہ اسکے کنڈینسر کا رخ شمال کی جانب ہو۔ اگر ایسا نہ ہو سکے تو اسے سورج کی گرمی سے بچانے کے لیے ایسے کور کریں کہ اس پر سایہ برقرار رہے۔

٭ آپکے ریفریجریٹر اور فریج کے پیچھے ایک کائل ہوتی ہے جسپر مٹی اور گرد پڑی رہتی ہے۔ ہفتے میں ایک مرتبہ سوئچ آف کر کے اسے ضرور صاف کریں۔

٭ کیا آپکو معلوم ہے کہ مکمل بھرا ہوا فریج خالی یا نسبتاً کم بھرے ہوئے فریج سے کم بجلی خرچ کرتا ہے لہذا کوشش کریں کہ فریج بھرا ہوا رہے۔ اور کچھ نہیں برتنوں میں پانی بھر کر ہی رکھ دیں۔

٭ فریج اور فریزر جو خود برف پگھلا دینے کی صلاحیت (آٹومیٹک ڈیفراسٹ) کے حامل ہوتے ہیں وہ نسبتاً زیادہ بجلی خرچ کرتے ہیں۔

٭ اپنے فریج اور فریزر میں ایک چوتھائی انچ سے زیادہ برف نہ جمنے دیں۔ برف اتارنے کے لیے اسے تھوڑی دیر کے لیے بند کر دیں اور ہاتھوں سے صاف کریں۔

٭ کھانا یا دیگر پکی ہوئی چیزیں فریج میں رکھنے سے پہلے ٹھنڈی ہونے دیں۔ جب وہ کمرے کے ٹمپریچر پر ٹھنڈی ہو جائیں تو پھر فریج میں رکھیں۔

٭اگر آپ واشنگ مشین کے ساتھ ڈرائیر استعمال کرتی ہیں تو کپڑے نیم خشک ہونے پر نکال لیں تاکہ استری کرتے ہوئے آپ کو پانی نہ استعمال کرنا پڑے۔ اس طرح ڈرائر کے کم استعمال سے آپ بجلی بچا سکتی ہیں۔

٭ اگر ہو سکے تو عام سوئچوں کی بجائے ڈمر سوئچ استعمال کیے جائیں۔

٭ کوشش کریں کہ آپ فریج اور ریفریجریٹر کچن میں سب سے ٹھنڈی جگہ پر رکھیں۔

٭ اگر چند دنوں کے لیے گھر سے باہر جانا مقصود ہو تو فریج کو کم از کم سیٹنگ پر کر دیں۔

٭ گھر سے باہر جانے سے پہلے بجلی کے تمام سوئچ اچھی طرح چیک کر کے جائیں۔

٭ زیادہ بجلی استعمال کرنے والے آلات مثلاً فریج ٹی وی وغیرہ کے لیے الگ سوئچ اور پلگ مختص کریں اور کبھی بھی ایکسٹینشن استعمال نہ کریں۔

٭ فریج کھولنے سے پہلے فیصلہ کر لیں کہ آپ نے کیا نکالنا ہے۔ بعض خواتین فریج کا دروازہ کھولنے کے بعد سوچنا شروع کرتی ہیں کہ انہیں کیا کرنا تھا۔

٭ گھر میں رنگ و روغن کراتے ہوئے اس بات کی کوشش کریں کہ دیواروں اور چھتوں کے لیے ہلکے رنگ جیسے سفید، آف وائیٹ وغیرہ استعمال ہوں تاکہ بلب یا ٹیوب لائیٹ کی روشنی میں اضافہ ہو۔

٭ بجلی کے آلات کو صاف ستھرا اور عمدہ حالت میں رکھیں، اسطرح نہ صرف انکی زندگی بڑھے گی بلکہ وہ بجلی بھی کم استعمال کریں گے۔

٭ بلبوں اور ٹیوب لائیٹ پر اکثر گرد جم جاتی ہے جس سے انکی روشنی پر خاطر خواہ اثر پڑتا ہے۔ ہفتے بعد یا پندرہ دنوں میں ایک دفعہ انہیں احتیاط سے ضرور صاف کریں۔

٭ گھر سے باہر صحن یا لان میں غیر ضروری سجاوٹی لائیٹوں سے اجتناب کریں۔

٭ ہائی وولٹیج بلب صرف پڑھائی یا باریک کام کے دوران ہی استعمال کیے جائیں۔

٭ کپڑے خریدتے وقت ہو سکے تو اس بات کی کوشش کریں کہ کپڑا واش اینڈ وئیر کی قسم کا ہو تاکہ اسے استری نہ کرنا پڑے۔ اس طرح کے کپڑے عموماً بچوں اور نوجوان لڑکوں کے لیے خریدے جا سکتے ہیں۔

٭ کپڑوں کے علاوہ بستر کی چادریں اور تکیہ غلاف وغیرہ بھی واش اینڈ وئیر قسم کے پارچے ہوں تو آپ نہ صرف استری کی زحمت سے بچ سکتی ہیں بلکہ بجلی کے خرچ میں بھی خاطر خواہ کمی کی جا سکتی ہے۔

٭ مائیکرو ویو اوون کے استعمال سے کھانا پکانے کے ٹائم میں پندرہ سے بیس فیصد بچت ہو سکتی ہے جس سے توانائی بچ سکتی ہے۔

٭ آجکل مارکیٹ میں انرجی سیور قسم کے بلب اور دیگر آلات آ چکے ہیں، خریدتے وقت دوکاندار سے انکے بارے میں معلومات حاصل کریں۔

اوپر دی گئی تمام ہدایات پر ایک مہینہ سختی سے عمل کرے کے بعد اپنے بجلی کے بل کا موازنہ گزشتہ مہینے کے بل سے کیجئے آپکو یقیناً اچھا خاصا فرق محسوس ہو گا۔

Share

You May Also Like